فَاَمَّا مَنۡ اُوۡتِیَ کِتٰبَہٗ بِیَمِیۡنِہٖ ۙ فَیَقُوۡلُ ہَآؤُمُ اقۡرَءُوۡا کِتٰبِیَہۡ ﴿ۚ۱۹﴾

۱۹۔ پس جس کا نامہ اعمال اس کے داہنے ہاتھ میں دیا جائے گا تو وہ (دوسروں سے)کہے گا: لو میرا نامہ عمل پڑھو۔

19۔ جن کا نامہ اعمال ان کے سیدھے ہاتھ میں دیا جائے گا وہ نجات حاصل کرنے والے ہوں گے۔ کیونکہ وہ دنیا میں اس یوم حساب پر یقین رکھتے تھے اور اپنے اعمال کا محاسبہ کرتے تھے۔

یہ اصحاب یمین میں سے ہو گا، جس کا نامہ اعمال اس کے داہنے ہاتھ میں دیا جائے گا۔ اسے اپنے نامۂ اعمال پر بھرپور اعتماد ہو گا۔ لوگوں کو دعوت دے گا، آؤ! میرے نامہ اعمال کا مطالعہ کرو۔ اس میں کوئی ایسا راز نہ ہو گا، جس کے افشا ہونے کا خطرہ ہو۔ یَوۡمَ تُبۡلَی السَّرَآئِرُ (طارق: 9)۔ وہ رازوں کے افشا ہونے کا دن ہو گا۔