سَخَّرَہَا عَلَیۡہِمۡ سَبۡعَ لَیَالٍ وَّ ثَمٰنِیَۃَ اَیَّامٍ ۙ حُسُوۡمًا ۙ فَتَرَی الۡقَوۡمَ فِیۡہَا صَرۡعٰی ۙ کَاَنَّہُمۡ اَعۡجَازُ نَخۡلٍ خَاوِیَۃٍ ۚ﴿۷﴾

۷۔ جسے اس نے مسلسل سات راتوں اور آٹھ دنوں تک ان پر مسلط رکھا، پس آپ ان لوگوں کو وہاں دیکھیے اس طرح پڑے ہوئے گویا وہ کھجور کے کھوکھلے تنے ہوں۔

حُسُوۡمًا : ایک معنی پے در پے کے ہیں۔ ترجمہ میں لفظ مسلسل اس کا ترجمہ اختیار کیا ہے۔ اس کا دوسرا معنی کاٹنے سے کیا گیا ہے۔ حاسم کاٹنے والے کو کہتے ہیں۔