اَعَدَّ اللّٰہُ لَہُمۡ عَذَابًا شَدِیۡدًا ۙ فَاتَّقُوا اللّٰہَ یٰۤاُولِی الۡاَلۡبَابِ ۬ۚۖۛ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا ؕ۟ۛ قَدۡ اَنۡزَلَ اللّٰہُ اِلَیۡکُمۡ ذِکۡرًا ﴿ۙ۱۰﴾

۱۰۔ ان کے لیے اللہ نے سخت عذاب تیار کر رکھا ہے، پس اے عقل مند ایماندارو! اللہ سے ڈرو، بے شک اللہ نے تمہاری طرف ایک ذکر نازل کیا ہے۔

10۔ 11 رَسُوۡلًا سے مراد حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ ہیں۔ اور ذِکۡرًا سے مراد بھی رسالتمآب ﷺ ہیں۔ یہاں آپ ﷺ کو رسول ﷺ اور ذکر دونوں القابات کے ساتھ یاد کیا گیا ہے، چونکہ آپ ﷺ ذکر و نصیحت ہی کے لیے مبعوث ہوئے اور آپ ﷺ کا فرض منصبی نصیحت سے ہی عبارت ہے۔