خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ بِالۡحَقِّ وَ صَوَّرَکُمۡ فَاَحۡسَنَ صُوَرَکُمۡ ۚ وَ اِلَیۡہِ الۡمَصِیۡرُ﴿۳﴾

۳۔ اس نے آسمانوں اور زمین کو برحق پیدا کیا ہے اور اس نے تمہاری صورت بنائی تو بہترین صورت بنائی اور اسی کی طرف پلٹنا ہے۔

3۔ تخلیق کائنات کے ساتھ انسان کی اچھی تصویر کشی کا خصوصیت سے ذکر ہے کیونکہ اس کائنات میں انسان اللہ کا عظیم معجزہ ہے۔ اس کو اللہ نے تخلیقاً عزت و تکریم سے نوازا ہے۔ کھڑا قد دے کر اس کا سر اونچا کیا۔ پھر طاقت سے نہیں، اطاعت سے خالق کے سامنے جھکنے کاحکم دیا۔ اسے ظاہری اعضاء اور باطنی صلاحیتیں ایسی عطا فرمائیں کہ وہ جمال و کمال میں خلیفۃ اللہ فی الارض کے مرتبے کا اہل ہو گیا اور بہت سے موجودات اس کے لیے مسخر کر دیے گئے اور خود براہ راست اللہ کی عبودیت جیسے مقام کے لیے منتخب ہو گیا۔ اس انسان کے مقام و منزلت کی نشاندہی کے لیے یہ بات کافی ہے کہ قدرت کو خود اس مخلوق پر ناز ہے کہ فرمایا: اس نے تمہاری شکل بنائی اور عمدہ بنائی۔ ملاحظہ ہو سورہ حجرات آیت 11۔