یَغۡفِرۡ لَکُمۡ ذُنُوۡبَکُمۡ وَ یُدۡخِلۡکُمۡ جَنّٰتٍ تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہَا الۡاَنۡہٰرُ وَ مَسٰکِنَ طَیِّبَۃً فِیۡ جَنّٰتِ عَدۡنٍ ؕ ذٰلِکَ الۡفَوۡزُ الۡعَظِیۡمُ ﴿ۙ۱۲﴾

۱۲۔ اللہ تمہارے گناہ معاف فرمائے گا اور تمہیں ایسی جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی اور ابدی جنتوں میں پاکیزہ مکانات ہوں گے، یہی بڑی کامیابی ہے۔

12۔ اس تجارت میں جو سرمایہ لگایا جاتا ہے، وہ ایک نا پائیدار وقتی زندگی اور مال ہے جس نے ہر صورت میں ختم ہونا ہے اور اس سے جو نفع حاصل ہو گا وہ دائمی عذاب سے نجات اور ابدی نعمتوں والی جنت میں داخل ہونا ہے۔اس آیت میں ایمان والوں سے خطاب کر کے فرمایا: اللہ اور رسول ﷺ پر ایمان لاؤ۔ یعنی جب اس ایمان پر جہاد جیسی دلیل موجود نہ ہو، وہ ایمان نہیں ہے۔