یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَ لۡتَنۡظُرۡ نَفۡسٌ مَّا قَدَّمَتۡ لِغَدٍ ۚ وَ اتَّقُوا اللّٰہَ ؕ اِنَّ اللّٰہَ خَبِیۡرٌۢ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ﴿۱۸﴾

۱۸۔ اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور ہر شخص کو یہ دیکھنا چاہیے کہ اس نے کل (روز قیامت) کے لیے کیا بھیجا ہے اور اللہ سے ڈرو، جو کچھ تم کرتے ہو، اللہ یقینا اس سے خوب باخبر ہے۔

18۔ اپنے اعمال کا محاسبہ تقویٰ کے بعد کا مرحلہ ہے، جس میں متقین کو قیامت کے لیے ہمیشہ مستعد اور بیدار رہنے کا حکم ہے کہ اپنے اعمال کا معائنہ کریں کہ قیامت کے دن تو ہر صورت معائنہ کرنا ہے۔ متقی کو چاہیے کہ وہ آج ہی اپنے اعمال کا معائنہ کرے۔ کہیں ایسا تو نہیں کہ وہ اپنے اعمال کے بارے میں خوش فہمی میں مبتلا ہو۔