قَدۡ سَمِعَ اللّٰہُ قَوۡلَ الَّتِیۡ تُجَادِلُکَ فِیۡ زَوۡجِہَا وَ تَشۡتَکِیۡۤ اِلَی اللّٰہِ ٭ۖ وَ اللّٰہُ یَسۡمَعُ تَحَاوُرَکُمَا ؕ اِنَّ اللّٰہَ سَمِیۡعٌۢ بَصِیۡرٌ﴿۱﴾
۱۔ بے شک اللہ نے اس عورت کی بات سن لی جو آپ سے اپنے شوہر کے بارے میں تکرار اور اللہ کے آگے شکایت کر رہی تھی اور اللہ آپ دونوں کی گفتگو سن رہا تھا، اللہ یقینا بڑا سننے والا، دیکھنے والا ہے۔
1۔ انصار کے ایک شخص نے غصے میں آکر اپنی عورت سے کہا : انت علی کظھر امی ”تو میرے لیے میری ماں کی پیٹھ جیسی ہے۔“ عرب جاہلیت میں اس سے طلاق اور عورت ہمیشہ کے لیے حرام ہو جاتی تھی۔ یہ خاتون رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور اس مسئلے کے حل کے لیے اصرار کیا تو یہ آیت نازل ہوئی۔