یُنَادُوۡنَہُمۡ اَلَمۡ نَکُنۡ مَّعَکُمۡ ؕ قَالُوۡا بَلٰی وَ لٰکِنَّکُمۡ فَتَنۡتُمۡ اَنۡفُسَکُمۡ وَ تَرَبَّصۡتُمۡ وَ ارۡتَبۡتُمۡ وَ غَرَّتۡکُمُ الۡاَمَانِیُّ حَتّٰی جَآءَ اَمۡرُ اللّٰہِ وَ غَرَّکُمۡ بِاللّٰہِ الۡغَرُوۡرُ﴿۱۴﴾

۱۴۔ وہ (مؤمنوں کو) پکار کر کہیں گے: کیا ہم تمہارے ساتھ نہ تھے؟ کہیں گے: تھے تو سہی! لیکن تم نے اپنے آپ کو فتنے میں ڈالا اور تم (ہمارے لیے حوادث کے) منتظر رہے اور شک کرتے رہے اور تمہیں آرزوؤں نے دھوکے میں رکھا یہاں تک کہ اللہ کا حکم آ گیا اور دھوکے باز (شیطان) تمہیں اللہ کے بارے میں دھوکہ دیتا رہا۔