مَنۡ ذَا الَّذِیۡ یُقۡرِضُ اللّٰہَ قَرۡضًا حَسَنًا فَیُضٰعِفَہٗ لَہٗ وَ لَہٗۤ اَجۡرٌ کَرِیۡمٌ ﴿ۚ۱۱﴾

۱۱۔ کون ہے جو اللہ کو قرض حسنہ دے تاکہ اللہ اس کے لیے اسے کئی گنا کر دے؟ اور اس کے لیے پسندیدہ اجر ہے۔

11۔ مالک حقیقی اس سے قرض مانگ رہا ہے جس کے پاس اس کی امانت ہے اور اس کا فضل وکرم، دیکھو کہ اسے کئی گنا بڑھا کر واپس کرے گا اور ساتھ ہی اجر کریم بھی عنایت فرمائے گا۔

بعض اہل تحقیق لکھتے ہیں: آیات و احادیث کی روشنی میں انفاق میں دس اوصاف ہوں تو یہ قرض حسن بنتا ہے۔ i مال حلال ہو۔ii عمدہ مال ہو، ردی نہ ہو۔ iii مال کی ضرورت ہو، زندگی کے آخری لمحات میں نہ ہو۔iv مستحق ترین کو دے دے۔ v اس انفاق کو راز میں رکھے۔vi دینے کے بعد نہ جتلائے۔ vii برائے خدا ہو، ریاکاری نہ ہو۔ viiiمال زیادہ دیا جا رہا ہو تو بھی اس کو تھوڑا سمجھے۔ ix اپنا پسندیدہ مال ہو۔ x اس مال کی خود کو بھی ضرورت ہو۔