یَسۡـَٔلُہٗ مَنۡ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ کُلَّ یَوۡمٍ ہُوَ فِیۡ شَاۡنٍ ﴿ۚ۲۹﴾

۲۹۔ جو کچھ بھی آسمانوں اور زمین میں ہے (سب) اسی سے مانگتے ہیں، وہ ہر روز ایک (نئی) کرشمہ سازی میں ہے۔

29۔ آسمان و زمین میں بس وہی بے نیاز ہے اور اس کے سوا کوئی بے نیاز نہیں ہے۔ باقی سب اس کے نیازمند ہیں۔ لہٰذا اس کے دروازے پر دستک دیتے ہیں۔ وہ ہر وقت ایجاد، ابداع، عطا، شفا، عنایت اور فیاضی میں مصروف ہے۔ اس کائنات میں ایک پتہ بھی اس کے اذن کے بغیر نہیں گرتا: وَ مَا تَسۡقُطُ مِنۡ وَّرَقَۃٍ اِلَّا یَعۡلَمُہَا ۔ (انعام : 59)

کُلَّ یَوۡمٍ ہُوَ فِیۡ شَاۡنٍ: کُلَّ یَوۡمٍ ہر زمانے میں فِیۡ شَاۡنٍ ایجاد و ابداع میں ہے، کیونکہ اللہ کا ہر عمل ایجاد ہے، لا تکرار فی الوجود ۔ اس لیے ہم نے شَاۡنٍ کا ترجمہ کرشمہ سازی سے کیا ہے۔ ہر وقت ہر چیز اس کی بارگاہ سے مانگ سکتے ہو۔