اَکُفَّارُکُمۡ خَیۡرٌ مِّنۡ اُولٰٓئِکُمۡ اَمۡ لَکُمۡ بَرَآءَۃٌ فِی الزُّبُرِ ﴿ۚ۴۳﴾

۴۳۔ کیا تمہارے (زمانے کے) کفار ان لوگوں سے بہتر ہیں یا (الہامی) کتب میں تمہارے لیے معافی کا پروانہ لکھا ہوا ہے؟

43۔ کفار قریش سے خطاب ہے کہ جرم تمہارا بھی وہی ہے، پس تم کو بھی اس قسم کی سزا ملے گی۔ کیونکہ نہ تم آل فرعون سے بہتر کردار کے حامل ہو اور نہ ہی اللہ کی طرف سے نازل شدہ آسمانی کتابوں میں سے کسی کتاب میں تمہیں امان حاصل ہونے کا کوئی پروانہ موجود ہے اور کیا تم دعویٰ کر سکتے ہو کہ ہم ایک فاتح جماعت ہیں؟ اس کا بھی عنقریب علم ہو جائے گا کہ تم فاتح جماعت نہیں ہو، بلکہ شکست خوردہ جماعت ہو۔ یہ پیشگوئی مکی زندگی کے اس زمانے کی بات ہے جب مسلمان نہایت کم تعداد میں ہر قسم کا ظلم سہ رہے تھے۔ بظاہر ان مظالم سے نکلنے کا کوئی راستہ نظر نہیں آ رہا تھا۔