وَ کَذَّبُوۡا وَ اتَّبَعُوۡۤا اَہۡوَآءَہُمۡ وَ کُلُّ اَمۡرٍ مُّسۡتَقِرٌّ﴿۳﴾

۳۔ انہوں نے تکذیب کی اور اپنی خواہشات کی پیروی کی اور ہر امر استقرار پانے والا ہے۔

3۔ یعنی معاملے کا ایک انجام ہوتا ہے، جس پر پہنچ کر اس کی اصلی حالت سامنے آ جاتی ہے۔ اگر یہ دین حق پر مبنی نہیں ہے تو کل اپنے انجام کو پہنچ کر فاش ہو جائے گا، ورنہ تم اپنے انجام کو پہنچ کر رسوا ہو جاؤ گے۔