وَ مَا لَہُمۡ بِہٖ مِنۡ عِلۡمٍ ؕ اِنۡ یَّتَّبِعُوۡنَ اِلَّا الظَّنَّ ۚ وَ اِنَّ الظَّنَّ لَا یُغۡنِیۡ مِنَ الۡحَقِّ شَیۡئًا ﴿ۚ۲۸﴾

۲۸۔ حالانکہ انہیں اس کا کچھ بھی علم نہیں ہے وہ تو صرف گمان کی پیروی کرتے ہیں اور گمان تو حق (تک) پہنچنے کے لیے کچھ کام نہیں دیتا۔

28۔ ظن،حق کی جگہ کام نہیں دے سکتا۔ کسی مؤقف کے لیے ظن کو بطور سند پیش نہیں کیا جا سکتا۔ پھر یہ کیسے اسی ظن کی بنیاد پر فرشتوں کو اللہ کی بیٹیاں بنا کر ان سے مرادیں مانگتے ہیں؟