وَ مِنۡ کُلِّ شَیۡءٍ خَلَقۡنَا زَوۡجَیۡنِ لَعَلَّکُمۡ تَذَکَّرُوۡنَ﴿۴۹﴾

۴۹۔ اور ہر چیز کے ہم نے جوڑے بنائے ہیں، شاید کہ تم نصیحت حاصل کرو۔

49۔ پہلے بھی ذکر ہوا، ہر چیز زوجیت کے ایک جامع نظام میں موجود ہے۔ قدیم فلاسفہ کہتے تھے: کل شیء موجود مزدوج لہ مھیۃ و وجود ۔ ہر شیء ایک ازدواجی وجود کے مرہون ہے۔ ایک ماھیت، دوسرا وجود۔یعنی ماھیت اور وجود آپس میں جفت ہیں۔ آج کا انسان ہر چیز کو عناصر کے ازدواجی نظام کے مرہون سمجھتا ہے۔ یعنی ہر شیء، عناصر کی ترکیب و ازدواج کے مرہون ہے۔ اگر ان عناصر کو باہمی ارتباط چھوڑنے پر مجبور کیا جائے تو تباہی پھیل جاتی ہے۔