وَ تَرَکۡنَا فِیۡہَاۤ اٰیَۃً لِّلَّذِیۡنَ یَخَافُوۡنَ الۡعَذَابَ الۡاَلِیۡمَ ﴿ؕ۳۷﴾

۳۷۔ اور دردناک عذاب سے ڈرنے والوں کے لیے ہم نے وہاں ایک نشانی چھوڑ دی۔

37۔ ممکن ہے اس نشانی سے مراد بحیرﮤ مردار ہو۔ یعنی قوم لوط کا شہر اس جگہ آباد رہا ہو اور کسی زلزلے کی وجہ سے دھنس کر اس جگہ بحیرہ مردار کا پانی پھیل گیا ہو۔ 2001ء میں بحیرہ مردار دیکھنے کا اتفاق ہوا۔ جیسے جیسے اس علاقے سے نزدیک ہوتا جاتا ہے، زندگی کے آثار کم نظر آنے لگتے ہیں۔ چنانچہ خود بحیرہ مردار کو اسی لیے مردار کہتے ہیں کہ اس میں آبی حیات ناپید ہے۔