اَفَلَمۡ یَنۡظُرُوۡۤا اِلَی السَّمَآءِ فَوۡقَہُمۡ کَیۡفَ بَنَیۡنٰہَا وَ زَیَّنّٰہَا وَ مَا لَہَا مِنۡ فُرُوۡجٍ﴿۶﴾
۶۔ کیا ان لوگوں نے اپنے اوپر آسمان کی طرف نہیں دیکھا کہ ہم نے اسے کس طرح بنایا اور مزین کیا؟ اور اس میں کوئی شگاف بھی نہیں ہے۔
6۔ کرﮤ ارض ایک حفاظتی ڈھال میں محفوظ ہے۔ یہ ڈھال سورج سے آنے والی قاتل شعاعوں اور ہر روز زمین کی طرف کروڑوں کی تعداد میں آنے والے آسمانی پتھروں (شہاب ثاقب) کو روک لیتی ہے، جس کی وجہ سے اہل ارض امن و سکون کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔ لہٰذا آسمان میں کوئی رخنہ ایسا نہیں جہاں سے آفتیں بلا روک ٹوک زمین کی طرف آ سکیں۔ اگر انسان کی اپنی کرتوتوں کی وجہ سے حلقہ اوزون میں رخنہ پڑ جاتا ہے تو وہ دوسری بات ہے۔