قَدۡ عَلِمۡنَا مَا تَنۡقُصُ الۡاَرۡضُ مِنۡہُمۡ ۚ وَ عِنۡدَنَا کِتٰبٌ حَفِیۡظٌ﴿۴﴾
۴۔ زمین ان (کے جسم) میں سے جو کچھ کم کرتی ہے اس کا ہمیں علم ہے اور ہمارے پاس محفوظ رکھنے والی کتاب ہے۔
4۔ اللہ کے علم میں ہے کہ زمین انسان کے جسم کو کھاتی ہے اور خاک کے ذرات میں بدل دیتی ہے۔ پھر وہ قیامت تک زمین کے اطراف میں دور دور تک پھیل جاتے ہیں۔ اللہ کے علم میں ہے کہ اس جسم کا کون سا ذرہ کس جگہ ہے۔ اس کے جسم کے ذرات کرہ ارض کی محدودیت میں ہیں، اگر پوری کائنات میں پھیل جاتے تو بھی اس کے ذرات اللہ کی اس کتاب سے پوشیدہ نہیں رہ سکتے جس میں ہر چیز محفوظ ہے۔ وہ ان سب ذرات کو اسی طرح جمع کرے گا جس طرح اس نے دنیا کے اطراف سے ذرات کو جمع کر کے انسان کو پیدا کیا۔ کسی ملک سے گندم، ہمالیہ سے پانی، کسی باغ سے پھل اور کسی کھیت سے سبزی جمع کی اور ایک بوند تیار کی۔