یٰۤاَیُّہَا النَّاسُ اِنَّا خَلَقۡنٰکُمۡ مِّنۡ ذَکَرٍ وَّ اُنۡثٰی وَ جَعَلۡنٰکُمۡ شُعُوۡبًا وَّ قَبَآئِلَ لِتَعَارَفُوۡا ؕ اِنَّ اَکۡرَمَکُمۡ عِنۡدَ اللّٰہِ اَتۡقٰکُمۡ ؕ اِنَّ اللّٰہَ عَلِیۡمٌ خَبِیۡرٌ﴿۱۳﴾

۱۳۔ اے لوگو! ہم نے تمہیں ایک مرد اور عورت سے پیدا کیا پھر تمہیں قومیں اور قبیلے بنا دیا تاکہ تم ایک دوسرے کو پہچانو، تم میں سب سے زیادہ معزز اللہ کے نزدیک یقینا وہ ہے جو تم میں سب سے زیادہ پرہیزگار ہے، اللہ یقینا خوب جاننے والا، باخبر ہے۔

13۔ انسان کو اللہ نے مختلف قوموں اور برادریوں میں تقسیم کیا۔ یہ تقسیم ایک دوسرے پر فخر جتلانے کے لیے نہیں، بلکہ ایک دوسرے کی شناخت کے لیے ہے۔ اللہ کے نزدیک انسان کی قدر و قیمت رنگ و نسل سے نہیں، بلکہ کردار و اخلاق سے بنتی ہے۔ کیونکہ رنگ و نسل میں اس کے عمل و کردار کا دخل نہیں ہے۔ جو چیز انسان کے دائرہ اختیار میں ہو اس کے مطابق انسان کی قدر بڑھتی گھٹتی ہے اور وہ اللہ کے نزدیک تقویٰ ہے، جس سے انسان کی قیمت بنتی ہے۔