وَ لَوۡ اَنَّہُمۡ صَبَرُوۡا حَتّٰی تَخۡرُجَ اِلَیۡہِمۡ لَکَانَ خَیۡرًا لَّہُمۡ ؕ وَ اللّٰہُ غَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ﴿۵﴾

۵۔ اور اگر یہ لوگ صبر کرتے یہاں تک کہ آپ ان کی طرف نکل آتے تو ان کے لیے بہتر تھا اور اللہ بڑا مغفرت کرنے والا، خوب رحم کرنے والا ہے۔

5۔ کچھ غیر مہذب اور مدینے کے اطراف و جوانب سے حضور ﷺ سے ملاقات کے لیے آنے والے لوگ ازواج مطہرات کے حجروں کے باہر سے حضور ﷺ کو یا محمد اخرج الینا (اے محمد باہر نکلیں) کہ کر پکارتے تھے۔ جس سے رسول اللہ ﷺ کو اذیت ہوتی تھی۔ ایسے ناشائستہ لوگوں کی سرزنش کے لیے یہ آیت نازل ہوئی۔