فَاعۡلَمۡ اَنَّہٗ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَ اسۡتَغۡفِرۡ لِذَنۡۢبِکَ وَ لِلۡمُؤۡمِنِیۡنَ وَ الۡمُؤۡمِنٰتِ ؕ وَ اللّٰہُ یَعۡلَمُ مُتَقَلَّبَکُمۡ وَ مَثۡوٰىکُمۡ﴿٪۱۹﴾

۱۹۔ پس جان لو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اپنے گناہ کی معافی مانگو اور مومنین و مومنات کے لیے بھی اور اللہ تمہاری آمد و رفت اور ٹھکانے کو جانتا ہے۔

19۔ اشراط علامات کو کہتے ہیں۔ اسی سے شرط اس چیز کو کہتے ہیں جس پر مشروط معلق ہو۔ وہ اس کی علامت بن جاتی ہے۔

خطاب اگرچہ خود رسول ﷺ سے ہے، لیکن گناہ سے استغفار نہیں، بلکہ تشکیل سیرت کے لیے ہے کہ امت اس پر عمل کرے۔ مزید تشریح کے لیے سورﮤ مومن آیت 55 ملاحظہ فرمائیں۔