فَہَلۡ یَنۡظُرُوۡنَ اِلَّا السَّاعَۃَ اَنۡ تَاۡتِیَہُمۡ بَغۡتَۃً ۚ فَقَدۡ جَآءَ اَشۡرَاطُہَا ۚ فَاَنّٰی لَہُمۡ اِذَا جَآءَتۡہُمۡ ذِکۡرٰىہُمۡ﴿۱۸﴾

۱۸۔کیا یہ لوگ بس قیامت ہی کے منتظر ہیں کہ انہیں اچانک آ لے؟ پس اس کی علامات تو آ چکی ہیں، لہٰذا جب قیامت آ چکے گی تو اس وقت انہیں نصیحت کہاں مفید ہو گی؟

18۔ انہی ناقابل ہدایت لوگوں کا ذکر جاری ہے کہ قیامت کی نشانیاں آ چکی ہیں۔ کیا یہ لوگ رسول ﷺ کے فرمان کو سمجھنے کے لیے قیامت کے منتظر ہیں؟ یعنی رسول ﷺ جب عذاب کی بات کرتے ہیں تو یہ لوگ نہیں سمجھتے۔ جب خود عذاب ان پر آن پڑے گا تو یہ سمجھ جائیں گے۔