فَلَمَّا رَاَوۡہُ عَارِضًا مُّسۡتَقۡبِلَ اَوۡدِیَتِہِمۡ ۙ قَالُوۡا ہٰذَا عَارِضٌ مُّمۡطِرُنَا ؕ بَلۡ ہُوَ مَا اسۡتَعۡجَلۡتُمۡ بِہٖ ؕ رِیۡحٌ فِیۡہَا عَذَابٌ اَلِیۡمٌ ﴿ۙ۲۴﴾

۲۴۔ پھر جب انہوں نے عذاب کو بادل کی صورت میں اپنی وادیوں کی طرف آتے ہوئے دیکھا تو کہنے لگے: یہ تو ہمیں بارش دینے والا بادل ہے، (نہیں) بلکہ یہ وہ عذاب ہے جس کی تمہیں عجلت تھی (یعنی) آندھی جس میں ایک دردناک عذاب ہے،

24۔ العارض بادل کو کہتے ہیں۔ قوم ہود نے جب گہرا بادل آتے دیکھا تو وہ کہنے لگے: یہ بادل ہماری وادی کو سیراب کرنے کے لیے آ رہا ہے۔ لیکن یہ وہ عذاب تھا جس کے بارے میں وہ حضرت ہود علیہ السلام سے کہتے رہتے تھے: اگر آپ سچے ہیں تو وہ عذاب کیوں نہیں آتا جس سے آپ ہمیں ڈرا رہے ہیں۔