وَ اذۡکُرۡ اَخَا عَادٍ ؕ اِذۡ اَنۡذَرَ قَوۡمَہٗ بِالۡاَحۡقَافِ وَ قَدۡ خَلَتِ النُّذُرُ مِنۡۢ بَیۡنِ یَدَیۡہِ وَ مِنۡ خَلۡفِہٖۤ اَلَّا تَعۡبُدُوۡۤا اِلَّا اللّٰہَ ؕ اِنِّیۡۤ اَخَافُ عَلَیۡکُمۡ عَذَابَ یَوۡمٍ عَظِیۡمٍ﴿۲۱﴾

۲۱۔ اور (قوم) عاد کے بھائی (ہود) کو یاد کیجیے جب انہوں نے احقاف (کی سرزمین) میں اپنی قوم کو تنبیہ کی اور ان سے پہلے اور بعد میں بھی تنبیہ کرنے والے گزر چکے ہیں کہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو، مجھے تمہارے بارے میں بڑے دن کے عذاب کا خوف ہے۔

21۔ احقاف جمع ہے حقف کی۔ حقف ریت کے اس بلند و بالا ڈھیر کو کہتے ہیں جو ہواؤں کی وجہ سے جمع ہوتے ہیں۔ صحرائے عرب کے جنوب مغربی علاقے کوالاحقاف کہتے ہیں۔ آج کل یہ پورا علاقہ غیر آباد ہے۔ممکن ہے ہزاروں سال قبل یہ علاقہ نہایت سرسبز علاقہ رہا ہو۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ نجد، احساء، حضر موت اور عمان کا درمیانی علاقہ احقاف کا علاقہ تھا۔