قُلۡ مَا کُنۡتُ بِدۡعًا مِّنَ الرُّسُلِ وَ مَاۤ اَدۡرِیۡ مَا یُفۡعَلُ بِیۡ وَ لَا بِکُمۡ ؕ اِنۡ اَتَّبِعُ اِلَّا مَا یُوۡحٰۤی اِلَیَّ وَ مَاۤ اَنَا اِلَّا نَذِیۡرٌ مُّبِیۡنٌ﴿۹﴾

۹۔ کہدیجئے: میں رسولوں میں انوکھا (رسول) نہیں ہوں اور میں نہیں جانتا کہ میرے ساتھ کیا سلوک کیا جائے گا اور تمہارے ساتھ کیا ہو گا، میں تو صرف اسی کی پیروی کرتا ہوں جو میری طرف وحی کی جاتی ہے اور میں تو صرف واضح طور پر تنبیہ کرنے والا ہوں۔

9۔ رسول کریم ﷺ کی رسالت کے منکرین کہتے تھے: یہ کیسا رسول ہے جو کھانا کھاتا ہے، بازاروں میں چلتا ہے۔ یہ اللہ کا رسول ہے تو اس کے ساتھ کوئی فرشتہ کیوں نہیں ہوتا وغیرہ وغیرہ۔ ان کے جواب میں فرمایا: آپ کہ دیں میں کوئی نرالا رسول نہیں ہوں کہ دنیا میں پہلی بار کوئی انسان رسول بن کر آیا ہو۔ میری طرح کے رسول پہلے اور بھی آئے ہیں، جو کھاتے پیتے تھے۔ کسی رسول کے ساتھ کوئی فرشتہ نہیں آیا کہ اس کی رسالت کا ثبوت فراہم کرتا ہو۔ وَ مَاۤ اَدۡرِیۡ مَا یُفۡعَلُ بِیۡ میں نہیں جانتا کہ میرے ساتھ کیا سلوک کیا جائے گا۔ اس میں بذات خود، وحی سے ہٹ کر علم غیب جاننے کی نفی ہے کہ اگر مجھ پر وحی نازل نہ ہوتی تو میں خود یہ بھی نہیں جان سکتا تھا کہ میرے ساتھ کیا ہونے والا ہے۔ واضح رہے غیب کا علم بذات خود صرف اللہ جانتا ہے اور اللہ کے بعد وہ لوگ علم غیب جانتے ہیں جن کو اللہ غیب کی تعلیم دے۔