وَ اِذَا حُشِرَ النَّاسُ کَانُوۡا لَہُمۡ اَعۡدَآءً وَّ کَانُوۡا بِعِبَادَتِہِمۡ کٰفِرِیۡنَ﴿۶﴾

۶۔ اور جب لوگ جمع کیے جائیں گے تو وہ ان کے دشمن ہوں گے اور ان کی پرستش سے انکار کریں گے۔

6۔ یعنی قیامت کے دن مشرکین کے معبود اپنے پکارنے والوں کے دشمن ہوں گے، یعنی جن انبیا اور فرشتوں کو مشرکین نے اپنا معبود بنا لیا تھا، وہ قیامت کے دن ان مشرکین کے دشمن ہوں گے۔ یعنی ان کے خلاف ہوں گے اور ان کی عبادت کا بھی انکار کریں گے، یعنی یہ مؤقف بیان کریں گے کہ ان کی پرستش میں ہمارا کوئی دخل نہیں ہے، یہ خود ذمے دار ہیں۔