اَنۡ اَدُّوۡۤا اِلَیَّ عِبَادَ اللّٰہِ ؕ اِنِّیۡ لَکُمۡ رَسُوۡلٌ اَمِیۡنٌ ﴿ۙ۱۸﴾

۱۸۔ (اس رسول نے کہا) کہ اللہ کے بندوں کو میرے حوالے کر دو، میں تمہارے لیے امانتدار رسول ہوں۔

17۔ 18 قوم فرعون کی آزمائش حضرت موسیٰ علیہ السلام کے توسط سے ہوئی اور موسیٰ کا مدعا علیہ السلام یہ تھا کہ بنی اسرائیل کو میرے حوالے کر دو۔ اَدُّوۡۤا حوالے کرو کے معنی میں زیادہ مناسب ہے۔

عِبَادَ اللّٰہِ سے مراد بنی اسرائیل ہیں۔ اس لفظ میں بنی اسرائیل کے ساتھ اللہ کی طرف سے مہربانی کا اظہار ہے، چونکہ وہ فرعون کی طرف سے عذاب میں تھے۔