فَارۡتَقِبۡ یَوۡمَ تَاۡتِی السَّمَآءُ بِدُخَانٍ مُّبِیۡنٍ ﴿ۙ۱۰﴾

۱۰۔ پس آپ اس دن کا انتظار کریں جب آسمان نمایاں دھواں لے کر آئے گا،

10۔ امامیہ و غیر امامیہ مصادر میں یہ روایت مستند طرق سے منقول ہے کہ یہ دھواں قیامت کے زمانے کا ہے۔ غیر امامیہ مآخذ میں آیا ہے کہ قیامت کی علامات میں سورج کا مغرب سے طلوع ہونا، دھواں، دابۃ الارض، یاجوج و ماجوج کا خروج، عیسیٰ علیہ السلام کا نزول، عدن سے آگ کا نکلنا اور جزیرۃ العرب میں زمین کا دھنسنا شامل ہیں۔ امامیہ مآخذ میں ان علامات کے علاوہ سفیانی اور دجال کے خروج اور امام مہدی علیہ السلام کے ظہور کا اضافہ ہے۔