اِنَّاۤ اَنۡزَلۡنٰہُ فِیۡ لَیۡلَۃٍ مُّبٰرَکَۃٍ اِنَّا کُنَّا مُنۡذِرِیۡنَ﴿۳﴾

۳۔ہم نے اسے ایک بابرکت رات میں نازل کیا ہے، یقینا ہم ہی تنبیہ کرنے والے ہیں۔

3۔ مبارک رات سے مراد ماہ رمضان المبارک کی وہ رات ہے جو قدر کی رات سے موسوم ہے، جیسا کہ سورۃ القدر میں فرمایا: ہم نے اس قرآن کو قدر کی رات میں اتارا۔ سورہ بقرہ میں فرمایا: رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن اتارا گیا۔ شب قدر میں قرآن نازل ہونے سے مراد کیا ہے؟ کہ اس رات قرآن کا نزول شروع ہوا؟ یا اس رات پورا قرآن حاملین وحی کے حوالے کیا گیا یا اس رات کو قرآن بیت المعمور میں نازل ہوا؟ یا اس رات کو پورا قرآن قلب رسول ﷺ پر ایک ساتھ نازل ہوا، پھر 23 سالوں تک تدریجاً بھی نازل ہوتا رہا؟ اس بارے میں نظریات مختلف ہیں۔ و العلم عند اللہ۔