سُبۡحٰنَ رَبِّ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ رَبِّ الۡعَرۡشِ عَمَّا یَصِفُوۡنَ﴿۸۲﴾

۸۲۔ آسمانوں اور زمین کا رب، عرش کا رب، پاکیزہ ہے ان باتوں سے جو یہ لوگ بیان کر رہے ہیں۔

82۔ آسمانوں اور زمین کے رب کے بعد عرش کے رب کا ذکر بتلاتا ہے کہ ان دونوں کی ربوبیت میں فرق ہے۔ چنانچہ آسمانوں اور زمین کا مقام تخلیق میں رب ہے اور عرش کا مقام تدبیر میں رب ہے اور اللہ رب الخلق و التدبیر ہے۔ واضح رہے کہ عرش اللہ تعالیٰ کے مقام تدبیر کا نام ہے۔