اَوَ مَنۡ یُّنَشَّؤُا فِی الۡحِلۡیَۃِ وَ ہُوَ فِی الۡخِصَامِ غَیۡرُ مُبِیۡنٍ﴿۱۸﴾

۱۸۔ کیا وہ جو زیور (ناز و نعم) میں پلتی ہے اور جھگڑے میں (اپنا) مدعا واضح نہیں کر سکتی (اللہ کے حصے میں ہے)؟

18۔ یعنی جو اولادیں نرم و نازک اور تمہارے زعم میں تمہاری زندگی پر بوجھ ہیں اور دشمنوں کے مقابلے میں بات تک نہیں کر سکتیں اور زیوروں میں پلتی ہیں، ان کو اللہ کے حصے میں ڈال دیں۔ یہاں سے عورتوں کے لیے سونے کے زیورات استعمال کرنے کا جواز بھی معلوم ہوا۔