لِتَسۡتَوٗا عَلٰی ظُہُوۡرِہٖ ثُمَّ تَذۡکُرُوۡا نِعۡمَۃَ رَبِّکُمۡ اِذَا اسۡتَوَیۡتُمۡ عَلَیۡہِ وَ تَقُوۡلُوۡا سُبۡحٰنَ الَّذِیۡ سَخَّرَ لَنَا ہٰذَا وَ مَا کُنَّا لَہٗ مُقۡرِنِیۡنَ ﴿ۙ۱۳﴾

۱۳۔ تاکہ تم ان کی پشت پر بیٹھو پھر جب تم اس پر درست بیٹھ جاؤ تو اپنے رب کی نعمت یاد کرو اور کہو: پاک ہے وہ جس نے اسے ہمارے لیے مسخر کیا ورنہ ہم اسے قابو میں نہیں لا سکتے تھے۔

13۔ 14 دوران سفر تین چیزوں کا مومن کی نظر میں رہنا ضروری ہے: اولاً اس رب کا شکر جس نے تمام موجودات میں صرف انسان کے لیے دیگر اشیاء کو مسخر کیا۔ ثانیاً: اس آخری سفر کو بھی ذہن میں رکھنا چاہیے جس میں اس نے اپنے رب کی بارگاہ میں جوابدہی کے لیے حاضری دینا ہے۔ ثالثاً جب سوار ہو تو دو چیزوں کا ذکر کرنا چاہیے: ایک اللہ کی نعمتوں کا ثُمَّ تَذۡکُرُوۡا نِعۡمَۃَ رَبِّکُمۡ ۔ دوسرا اللہ کی تسبیح سُبۡحٰنَ الَّذِیۡ سَخَّرَ لَنَا ہٰذَا ۔