وَ لَئِنۡ سَاَلۡتَہُمۡ مَّنۡ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ لَیَقُوۡلُنَّ خَلَقَہُنَّ الۡعَزِیۡزُ الۡعَلِیۡمُ ﴿ۙ۹﴾

۹۔ اور اگر آپ ان سے پوچھیں: آسمانوں اور زمین کو کس نے پیدا کیا ؟ تو یہ ضرور کہیں گے: بڑے غالب آنے والے، علیم نے انہیں پیدا کیا ہے،

9۔ قرآن کریم میں اس بات کا مکرر ذکر آیا ہے کہ مشرکین اللہ ہی کو آسمانوں اور زمین کا خالق سمجھتے تھے اور اللہ کو عزیز و علیم بھی سمجھتے تھے۔ مشرکین کے اس اقرار کے بعد آیات 10 تا 13 میں تخلیق کے ان مراحل کا ذکر فرمایا جو تدبیر سے مربوط ہیں۔ آیات قرآنی کے ساتھ ہم نے بھی اس بات کا مکرر ذکر کیا کہ تخلیق اور تدبیر میں تفریق مشرکوں کا مذہب ہے، جسے قرآن نے متعدد آیات میں رد فرمایا ہے۔