وَ قَالَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا رَبَّنَاۤ اَرِنَا الَّذَیۡنِ اَضَلّٰنَا مِنَ الۡجِنِّ وَ الۡاِنۡسِ نَجۡعَلۡہُمَا تَحۡتَ اَقۡدَامِنَا لِیَکُوۡنَا مِنَ الۡاَسۡفَلِیۡنَ﴿۲۹﴾

۲۹۔ اور کفار کہیں گے: اے ہمارے رب! جنوں اور انسانوں میں سے جنہوں نے ہمیں گمراہ کیا تھا دونوں کو ہمیں دکھا دے تاکہ ہم انہیں پاؤں تلے روند ڈالیں تاکہ وہ خوار ہوں۔

29۔ دنیا میں جن فریب کار شیاطین انس و جن کے دھوکے میں رہے، قیامت کے دن پتہ چلے گا کہ ان رہنماؤں نے ان کو کہاں پہنچایا ہے۔ ہمارے بعض معاصر لوگ اپنے سادہ لوح معتقدین کو خون مسلم سے ان مہینوں میں اپنے ہاتھ رنگین کرنے پر آمادہ کرتے رہے، جن حرمت کے مہینوں میں جاہلیت کے لوگ بھی انسان کے خون میں ہاتھ نہیں ڈالتے تھے۔