وَ مَا کُنۡتُمۡ تَسۡتَتِرُوۡنَ اَنۡ یَّشۡہَدَ عَلَیۡکُمۡ سَمۡعُکُمۡ وَ لَاۤ اَبۡصَارُکُمۡ وَ لَا جُلُوۡدُکُمۡ وَ لٰکِنۡ ظَنَنۡتُمۡ اَنَّ اللّٰہَ لَا یَعۡلَمُ کَثِیۡرًا مِّمَّا تَعۡمَلُوۡنَ﴿۲۲﴾

۲۲۔ اور تم (گناہ کے وقت) اپنے کان کی گواہی سے اپنے آپ کو چھپا نہیں سکتے تھے اور نہ اپنی آنکھوں اور نہ اپنی کھالوں کی (گواہی سے) بلکہ تمہارا گمان یہ تھا کہ اللہ کو تمہارے بہت سے اعمال کی خبر نہیں ہے۔

22۔ یہ غافل انسان اس بات کی طرف متوجہ نہیں کہ اس کی ہر حرکت ہر سو اور ہر جانب سے زیر نظر ہے۔ اول تو خود اللہ تعالیٰ براہ راست اس کی شہ رگ سے بھی زیادہ نزدیک ہے، اس کے ہر عمل کی نگرانی کر رہا ہے۔ پھر زمین کی نظر بھی اس کی ہر حرکت پر جمی ہوئی ہے۔ قیامت کے دن زمین بھی گواہی دے گی، اس کے علاوہ دوسرے گواہان بھی۔