فَاِنۡ اَعۡرَضُوۡا فَقُلۡ اَنۡذَرۡتُکُمۡ صٰعِقَۃً مِّثۡلَ صٰعِقَۃِ عَادٍ وَّ ثَمُوۡدَ ﴿ؕ۱۳﴾

۱۳۔ اگر یہ منہ پھیر لیں تو کہدیجئے: میں نے تمہیں ایسی بجلی سے ڈرایا ہے جیسی بجلی قوم عاد و ثمود پر آئی تھی۔

13۔ اگر یہ لوگ ان تعلیمات سے منہ پھیر لیتے ہیں جو قرآن پیش کرتا ہے۔ یعنی خدائے واحد کی بندگی سے ہر قسم کے شرک کی نفی اور دوسری زندگی میں اللہ کے سامنے حساب کے لیے حاضر ہونا وغیرہ سے، تو ان کا حشر وہی ہو گا جو عاد و ثمود کا ہوا ہے۔