فَلَمۡ یَکُ یَنۡفَعُہُمۡ اِیۡمَانُہُمۡ لَمَّا رَاَوۡا بَاۡسَنَا ؕ سُنَّتَ اللّٰہِ الَّتِیۡ قَدۡ خَلَتۡ فِیۡ عِبَادِہٖ ۚ وَ خَسِرَ ہُنَالِکَ الۡکٰفِرُوۡنَ﴿٪۸۵﴾

۸۵۔ لیکن ہمارا عذاب دیکھ لینے کے بعد ان کا ایمان ان کے لیے فائدہ مند نہیں رہے گا، یہ اللہ کی سنت ہے جو اس کے بندوں میں چلی آ رہی ہے اور اس وقت کفار خسارے میں پڑ گئے۔

84۔ 85 جب عذاب کا مشاہدہ ہو گا تو سارے پردے ہٹ چکے ہوں گے۔ حقائق سامنے آ گئے ہوں گے۔ اس وقت ایمان لے آنا ایک قہری امر ہے۔ اس قہری ایمان کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

تمام بندوں کے لیے بلا استثنا اللہ کا دستور یہ ہے کہ موت سامنے آنے اور عذاب کا مشاہدہ کرنے کے بعد نہ تو توبہ قبول ہو گی، نہ ایمان کا کوئی فائدہ ہو گا۔