وَ قَالَ الَّذِیۡۤ اٰمَنَ یٰقَوۡمِ اتَّبِعُوۡنِ اَہۡدِکُمۡ سَبِیۡلَ الرَّشَادِ ﴿ۚ۳۸﴾

۳۸۔ اور جو شخص ایمان لایا تھا بولا: اے میری قوم! میری اتباع کرو، میں تمہیں صحیح راستہ دکھاتا ہوں۔

38۔ یہ مومن فرعون کی غیر منطقی باتوں کو اعتنا میں لائے بغیر اپنے پیغمبرانہ فرامین کو جاری رکھتے ہیں اور دنیا کی بے ثباتی اور آخرت کی دائمی زندگی میں موازنہ پیش کر کے ضمیروں کو بیدار کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

مومن آل فرعون نے جب بے باکی کے ساتھ حق گوئی کا مظاہرہ کیا تو فرعون کی طرف سے ردعمل کے طور پر اس کے خلاف بہت کچھ ہو سکتا تھا، مگر اس مومن نے اپنا معاملہ جب اللہ کے سپرد کیا تو اللہ اَرۡحَمُ الرّٰحِمِیۡنَ نے اسے اپنی رحمت کے دامن میں جگہ دی۔