وَ اَنۡذِرۡہُمۡ یَوۡمَ الۡاٰزِفَۃِ اِذِ الۡقُلُوۡبُ لَدَی الۡحَنَاجِرِ کٰظِمِیۡنَ ۬ؕ مَا لِلظّٰلِمِیۡنَ مِنۡ حَمِیۡمٍ وَّ لَا شَفِیۡعٍ یُّطَاعُ ﴿ؕ۱۸﴾

۱۸۔ انہیں قریب الوقوع دن کے بارے میں متنبہ کیجیے، جب دل حلق تک آ رہے ہوں گے، غم سے گھٹ گھٹ جائیں گے، ظالموں کے لیے نہ کوئی دوست ہو گا اور نہ ہی کوئی ایسا سفارشی جس کی بات سنی جائے۔

18۔ الۡاٰزِفَۃِ ، یعنی قریب آنے والا۔ قیامت کو یَوۡمَ الۡاٰزِفَۃِ کہتے ہیں، کیونکہ وہ روز بروز قریب آتی جا رہی ہے۔