یَوۡمَ ہُمۡ بٰرِزُوۡنَ ۬ۚ لَا یَخۡفٰی عَلَی اللّٰہِ مِنۡہُمۡ شَیۡءٌ ؕ لِمَنِ الۡمُلۡکُ الۡیَوۡمَ ؕ لِلّٰہِ الۡوَاحِدِ الۡقَہَّارِ﴿۱۶﴾

۱۶۔ اس دن وہ سب (قبروں سے) نکل پڑیں گے، اللہ سے ان کی کوئی چیز پوشیدہ نہ رہے گی، (اس روز پوچھا جائے گا) آج کس کی بادشاہت ہے؟ (جواب ملے گا) خدائے واحد، قہار کی ۔

16۔ دنیا چونکہ دار الامتحان تھی، اس لیے وہاں انسانوں کو خود مختار چھوڑ دیا گیا تھا۔ سو وہ وہاں اپنی بادشاہی کا ڈنکا بجاتے تھے۔ آج روز حساب ہے۔ بتاؤ آج کس کی بادشاہی ہے؟ حقیقی بادشاہ تو وہ ہے جس کے قبضۂ قدرت میں یوم الحساب ہے۔