وَ قَالُوا الۡحَمۡدُ لِلّٰہِ الَّذِیۡ صَدَقَنَا وَعۡدَہٗ وَ اَوۡرَثَنَا الۡاَرۡضَ نَتَبَوَّاُ مِنَ الۡجَنَّۃِ حَیۡثُ نَشَآءُ ۚ فَنِعۡمَ اَجۡرُ الۡعٰمِلِیۡنَ﴿۷۴﴾

۷۴۔ اور وہ کہیں گے: ثنائے کامل ہے اس اللہ کے لیے جس نے ہمارے ساتھ اپنا وعدہ سچ کر دکھایا اور ہمیں اس سرزمین کا وارث بنایا کہ جنت میں ہم جہاں چاہیں جگہ بنا سکیں، پس عمل کرنے والوں کا اجر کتنا اچھا ہے۔

74۔ ارض سے مراد ارض جنت ہے، یعنی حمد و ستائش اس ذات کے لیے ہے، جس نے ہمیں جنت کی سرزمین کا وارث بنایا کہ ہم جہاں چاہیں قیام کریں۔ اس سے معلوم ہوا کہ جنت میں مومن کو ایک وسیع سلطنت مل جائے گی، جس میں مختلف مقامات ہوں گے، جہاں چاہے قیام کرے۔