اَوَ لَمۡ یَعۡلَمُوۡۤا اَنَّ اللّٰہَ یَبۡسُطُ الرِّزۡقَ لِمَنۡ یَّشَآءُ وَ یَقۡدِرُ ؕ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوۡمٍ یُّؤۡمِنُوۡنَ﴿٪۵۲﴾

۵۲۔ کیا انہیں معلوم نہیں کہ اللہ جس کے لیے چاہتا ہے رزق کشادہ اور تنگ کر دیتا ہے؟ ایمان لانے والوں کے لیے یقینا اس میں نشانیاں ہیں۔

52۔ یہ بات درست ہے کہ رزق کا حصول اس کے علل و اسباب کے ساتھ مربوط ہے، لیکن اول تو اللہ تعالیٰ مسبب الاسباب ہے، ان علل و اسباب کے پیچھے ارادﮤ الٰہی کارفرما ہوتا ہے۔ ثانیاً: ان علل و اسباب کو باہم مربوط کر کے ان کی کڑیوں کو صحیح طریقے سے ملایا جائے تو نتیجہ ملتا ہے۔ ورنہ ایک شخص بہت محنت کرتا ہے، لیکن نتیجہ حاصل نہیں ہوتا کیونکہ ان مطلوبہ کڑیوں کو ملانے والا بھی ارادﮤ الٰہی ہے۔