قُلِ اللّٰہُمَّ فَاطِرَ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ عٰلِمَ الۡغَیۡبِ وَ الشَّہَادَۃِ اَنۡتَ تَحۡکُمُ بَیۡنَ عِبَادِکَ فِیۡ مَا کَانُوۡا فِیۡہِ یَخۡتَلِفُوۡنَ﴿۴۶﴾

۴۶۔ کہدیجئے: اے اللہ! آسمانوں اور زمین کے خالق، پوشیدہ اور ظاہری باتوں کے جاننے والے! تو ہی اپنے بندوں کے درمیان ان باتوں کا فیصلہ کرے گا جن میں وہ اختلاف کر رہے ہیں۔

46۔ یہ لوگ ذکر خدا کو پسند نہیں کرتے۔ قُلِ اے رسول! تو اس طرح ذکر خدا کر: تو کائنات کا خالق ہے۔ غیب و شہود کا جاننے والا تو ہی ہے۔ آخری اور اٹل فیصلہ سنانے والا بھی تو ہی ہے۔ اس ذات کے ذکر کو پسند نہ کرنے والے لوگ کل اٹل فیصلے کے دن اللہ کو کیسے منہ دکھائیں گے؟