وَ لَقَدۡ ضَرَبۡنَا لِلنَّاسِ فِیۡ ہٰذَا الۡقُرۡاٰنِ مِنۡ کُلِّ مَثَلٍ لَّعَلَّہُمۡ یَتَذَکَّرُوۡنَ ﴿ۚ۲۷﴾

۲۷۔ اور ہم نے اس قرآن میں لوگوں کے لیے ہر طرح کی مثالیں دی ہیں شاید وہ نصیحت حاصل کریں۔

27۔ قرآن میں اپنے مطالب لوگوں کے اذہان میں راسخ کرنے کے لیے اللہ تعالیٰ نے تمام طرز بیان استعمال فرمائے ہیں: دھرائی، مثالوں، محسوسات اور مسلمات کے ذریعے مطالب بیان ہوئے ہیں، خصوصاً مثالوں سے زیادہ کام لیا گیا ہے، کیونکہ ایک فکری مطلب کو محسوس چیز کی شکل میں لانے سے مطلب واضح ہو جاتا ہے اور انسان محسوسات سے زیادہ مانوس ہوتے ہیں۔