اَلَمۡ تَرَ اَنَّ اللّٰہَ اَنۡزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَسَلَکَہٗ یَنَابِیۡعَ فِی الۡاَرۡضِ ثُمَّ یُخۡرِجُ بِہٖ زَرۡعًا مُّخۡتَلِفًا اَلۡوَانُہٗ ثُمَّ یَہِیۡجُ فَتَرٰىہُ مُصۡفَرًّا ثُمَّ یَجۡعَلُہٗ حُطَامًا ؕ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَذِکۡرٰی لِاُولِی الۡاَلۡبَابِ﴿٪۲۱﴾
۲۱۔ کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ اللہ آسمان سے پانی نازل کرتا ہے پھر چشمے بنا کر اسے زمین میں جاری کرتا ہے پھر اس سے رنگ برنگی فصلیں اگاتا ہے، پھر وہ خشک ہو جاتی ہیں تو تم دیکھتے ہو کہ وہ زرد پڑ گئی ہیں پھر وہ اسے بھوسہ بنا دیتا ہے ؟ عقل والوں کے لیے یقینا اس میں نصیحت ہے۔
21۔ یہ لوگ لہلہاتے کھیتوں پر خزاں آتے روز دیکھتے ہیں، ہر سو اور ہر چیز میں نا پائیداری کا روز مشاہدہ کرتے ہیں، پھر بھی لوگ عقل سے کام نہیں لیتے، عبرت حاصل نہیں کرتے اور اس چند روزہ نا پائیدار زندگی پر فریفتہ ہو جاتے ہیں۔