اَلَا لِلّٰہِ الدِّیۡنُ الۡخَالِصُ ؕ وَ الَّذِیۡنَ اتَّخَذُوۡا مِنۡ دُوۡنِہٖۤ اَوۡلِیَآءَ ۘ مَا نَعۡبُدُہُمۡ اِلَّا لِیُقَرِّبُوۡنَاۤ اِلَی اللّٰہِ زُلۡفٰی ؕ اِنَّ اللّٰہَ یَحۡکُمُ بَیۡنَہُمۡ فِیۡ مَا ہُمۡ فِیۡہِ یَخۡتَلِفُوۡنَ ۬ؕ اِنَّ اللّٰہَ لَا یَہۡدِیۡ مَنۡ ہُوَ کٰذِبٌ کَفَّارٌ﴿۳﴾

۳۔ آگاہ رہو! خالص دین صرف اللہ کے لیے ہے اور جنہوں نے اللہ کو چھوڑ کر اور وں کو سرپرست بنایا ہے (ان کا کہنا ہے کہ) ہم انہیں صرف اس لیے پوجتے ہیں کہ وہ ہمیں اللہ کا مقرب بنا دیں، اللہ ان کے درمیان یقینا ان باتوں کا فیصلہ کرے گا جن میں وہ اختلاف کرتے ہیں، اللہ جھوٹے منکر کو یقینا ہدایت نہیں کرتا ہے۔

3۔ مشرکین کا نظریہ یہ ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمارے وہم و خیال سے بالاتر ہے۔ لہٰذا اس کی براہ راست عبادت نہیں ہو سکتی، اس لیے ہم اس کی عبادت اس کی مقرب ہستیوں کے ذریعے بجا لاتے ہیں، جن کے ہاتھ میں اللہ تعالیٰ نے تدبیر کائنات کا کام سونپ رکھا ہے۔ وہ مقرب ہستیاں فرشتے، جن اور مقدس انسان ہیں اور یہ بت ان مقدس ہستیوں کی شبیہ ہیں، وہ خود نہیں۔ لیکن جاہل لوگ ان شبیہوں کو ذوات مقدسہ خیال کرتے ہیں۔ یہ ہے خلاصہ مشرکین کے عقائد کا۔ (ماخوذ از المیزان)