اِنَّا زَیَّنَّا السَّمَآءَ الدُّنۡیَا بِزِیۡنَۃِۣ الۡکَوَاکِبِ ۙ﴿۶﴾

۶۔ ہم نے آسمان دنیا کو ستاروں کی زینت سے مزین کیا،

6۔ اس آیت سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ جو ستارے اور کہکشائیں انسان کے مشاہدے میں آتی ہیں وہ سب سات آسمانوں میں سے صرف پہلے آسمان السَّمَآءَ الدُّنۡیَا سے متعلق ہیں، بلکہ پہلے آسمان کے بارے میں بھی انسانی مشاہدات اور معلومات نہایت محدود ہیں، جبکہ آسمان اول کا جو حصہ انسانی مشاہدے میں آیا ہے اس کی وسعت کا یہ عالم ہے کہ بعض کہکشاؤں سے روشنی اربوں سالوں سے چلی آ رہی ہے لیکن ابھی ہم تک نہیں پہنچی۔ یاد رہے کہ روشنی کی رفتار ایک لاکھ چھیاسی ہزار دو سو چوراسی میل فی سیکنڈ ہے۔