اِنَّ اللّٰہَ یُمۡسِکُ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ اَنۡ تَزُوۡلَا ۬ۚ وَ لَئِنۡ زَالَتَاۤ اِنۡ اَمۡسَکَہُمَا مِنۡ اَحَدٍ مِّنۡۢ بَعۡدِہٖ ؕ اِنَّہٗ کَانَ حَلِیۡمًا غَفُوۡرًا﴿۴۱﴾

۴۱۔ اللہ آسمانوں اور زمین کو یقینا تھامے رکھتا ہے کہ یہ اپنی جگہ چھوڑ نہ جائیں، اگر یہ اپنی جگہ چھوڑ جائیں تو اللہ کے بعد انہیں کوئی تھامنے والا نہیں ہے، یقینا اللہ بڑا بردبار، بخشنے والا ہے۔

41۔ کائنات کی اس بیکراں فضا میں موجود اجرام کو ایک غیر مرئی کڑی میں اسی نے مربوط رکھا ہے۔ یہ کڑی اگر ٹوٹ جائے (جس کی سائنسدان پیشگوئی کرتے ہیں) تو کوئی طاقت ایسی نہیں ہے جو اس کائنات کو سنبھالے اور ان کڑیوں کو دوبارہ جوڑ دے۔ جس ذات نے اس کائنات کو خلق کیا ہے وہی اس کائنات کو قائم رکھ سکتی ہے۔ لہٰذا مشرکین کا یہ نظریہ کسی بنیاد پر قائم نہیں ہے کہ تدبیر کائنات میں ان کے معبودوں کا کوئی کردار ہے۔