وَ مَا یَسۡتَوِی الۡاَحۡیَآءُ وَ لَا الۡاَمۡوَاتُ ؕ اِنَّ اللّٰہَ یُسۡمِعُ مَنۡ یَّشَآءُ ۚ وَ مَاۤ اَنۡتَ بِمُسۡمِعٍ مَّنۡ فِی الۡقُبُوۡرِ﴿۲۲﴾

۲۲۔ اور نہ ہی زندے اور نہ ہی مردے یکساں ہو سکتے ہیں، بے شک اللہ جسے چاہتا ہے سنواتا ہے اور آپ قبروں میں مدفون لوگوں کو تو نہیں سنا سکتے۔

22۔ جس میں بینائی نہ ہو، جو روشنی سے آشنا ہی نہ ہو، جس میں زندگی کے آثار موجود نہ ہوں اور جو قبر میں مدفون بے جان لاش کی طرح ہو، اسے آپ کیا سمجھائیں گے؟ سمجھانے والے میں کوئی نقص نہیں، لیکن سمجھنے والے میں اہلیت نہیں ہے۔