وَ مَاۤ اَرۡسَلۡنٰکَ اِلَّا کَآفَّۃً لِّلنَّاسِ بَشِیۡرًا وَّ نَذِیۡرًا وَّ لٰکِنَّ اَکۡثَرَ النَّاسِ لَا یَعۡلَمُوۡنَ﴿۲۸﴾

۲۸۔ اور ہم نے آپ کو تمام انسانوں کے لیے فقط بشارت دینے والا اور تنبیہ کرنے والا بنا کر بھیجا ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے ۔

28۔ مکہ میں نازل ہونے والی یہ آیت مستشرقین کے اس اعتراض کا دندان شکن جواب ہے جو کہتے ہیں کہ محمد ﷺ کا خیال شروع میں یہ تھا کہ وہ صرف اہل مکہ اور گرد و پیش کی چند بستیوں کی طرف مبعوث ہوئے ہیں۔ بعد میں غیر متوقع کامیابی دیکھ کر پہلے یہ دعویٰ شروع کیا کہ میں پورے جزیرۃ العرب کی طرف مبعوث ہوا ہوں اور بعد میں دعویٰ کیا کہ پورے عالم کی طرف مبعوث ہوا ہوں۔