وَ الَّذِیۡنَ سَعَوۡ فِیۡۤ اٰیٰتِنَا مُعٰجِزِیۡنَ اُولٰٓئِکَ لَہُمۡ عَذَابٌ مِّنۡ رِّجۡزٍ اَلِیۡمٌ﴿۵﴾

۵۔ اور جنہوں نے ہماری آیات کے بارے میں کوشش کی کہ (ہم کو) مغلوب کریں ان کے لیے بلا کا دردناک عذاب ہے۔

4۔ 5 قیامت کی حقانیت عقل و فطرت کے مطابق ہے۔ہر شخص کا ضمیر یہ چاہتا ہے کہ ظالم کو اس کے ظلم کا اور نیکی کرنے والے کو اس کی نیکی کا بدلہ ملے۔ یہ بات اپنی جگہ مسلم ہے کہ انسانی ضمیر ایک غیر موجود چیز کی خواہش نہیں کرتا، جیسا کہ انسان کا مزاج بھی غیر موجود چیز کی خواہش نہیں کرتا۔ چنانچہ پیاس دلیل ہے کہ اسے بجھانے والی شے موجود ہے اور یہ بات بھی مسلم ہے کہ دنیا میں نیکی اور بدی کا بدلہ نہیں ملتا بلکہ یہاں تو بدی کے ارتکاب کرنے والے پھلتے پھولتے ہیں۔ لہٰذا قیامت کے وجود پر انسان کا ضمیر اور وجدان گواہی دیتا ہے۔